یہ بات سچ ہے! دنیا تو فانی ہے میرے دوست
بر حق ہے موت لازمی آنی ہے! میرے دوست
تیرے بغیر میرا ! سہارا نہیں کوئی
تیرے لیے یہ میری جوانی ہے میرے دوست
میں اب بھی تیرے ہوتے ہوئے ، بے سہارا ہوں
یہ دکھ میں جانتا ہوں زمانی ہے، میرے دوست
تجھ پر ہی ابتدا ہوئی ، تجھ پر ہے انہتا
اتنی سی دوستیی کی کہانی ہے، میرے دوست
اب تو چلے بھی آؤ ، بہاروں کے شہر میں
رت دلفریب اور سہانی ہے، میرے دوست
شعیب الحسن بوسال